حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے فرماتے ہیں قیامت کے روز عرش سے ایک منادی کرنے والا منادی کرے گا۔
“اے اہل حشر ! اپنی آنکھیں بند کر لو تا کہ فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) بنت محمد صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم
خون حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے رنگین قمیص کو ہمراہ لئے گزر جائیں ۔
حضرت سیدہ فاطمہ الزہرا (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) عرش کو پکڑ کر عرض کریں گی۔
-اے اللہ! تو جبار ہے اور تو عادل ہے، تو میرے بیٹے حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کے قاتلوں کے اور میرے درمیان حکم فرما
حضرت سیدناعلی المرتضی (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) فرماتے ہیں حضور نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔
رب کعبہ کی قسم ! اللہ عزوجل میری بیٹی کے حق میں فیصلہ فرمائے گا اور اس کے بعد میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)
عرض کرے گی
اے اللہ ! جو لوگ میرے حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) پر روئے مجھے ان کا شفیع مقرر فرما اور
اللہ عزوجل میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کو شفیع بنائے گا۔
حضرت سلیمان رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
کہ “جو کوئی میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے محبت کرے گا وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا
“اور جو کوئی اس سے دشمنی رکھے گا وہ جہنم واصل ہو گا
اور میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کی الفت سو جگہ نفع پہنچاتی ہے
اور ان جگہوں میں سے چند ایک موت کے وقت ، قبر میں حساب و کتاب کے وقت ، میزان اور پل صراط کے وقت اور روز محشر حساب کے وقت شامل ہیں
اور میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) جس شخص سے خوش ہو گی میں اس سے خوش ہوں گا اور اللہ بھی اس سے خوش ہو گا
اور میری بیٹی فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) جس سے ناراض ہوگی اس سے میں بھی ناراض ہوں گا اور اس سے اللہ بھی ناراض ہو گا
اور جو شخص ان کے شوہر علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)اور ان کی اولاد پر ظلم کرے گا اس کے لئے ہلاکت ہے۔