Shehad Aur Ba Barkat Mehfil

Shehad Aur Ba Barkat Mehfil
Spread the love

حضرت محمدﷺ اپنے اصحاب کے ساتھ بیٹھ کر کبھی کبھار دنیاوی باتیں اور مزاح فرمایا کرتے تھے۔ یوں بھی ہوتا کہ وہ مجلس مستقل ایک واقعہ اور قصہ بن جایا کرتی۔

ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ اپنے رفقاء سیدنا حضرت ابو بکرؓ حضرت عمرِفاروقؓ اور حضرت عثمانِ غنیؓ کی معیت میں حضرت علیؓ کے گھر تشریف لے گئے۔

سیدنا علیؓ کی اہلیہ سیدہ فاطِمہؓ نے شہد کا ایک پیالہ ان حضرات کی مہمان داری کی خاطر پیش کیا۔ شہد اورخوبصورت چمکدار پیالہ۔۔۔ اتفاق سے اس پیالے میں اک بال گرگیا۔

آپﷺ نے وہ پیالہ خلفائے راشدین کے سامنے رکھا اور فرمایا آپ میں سے ہر ایک اس پیالے کے متعلق اپنی رائے پیش کرے۔

حضرت ابو بکرؓ فرمانے لگے کہ

 میرے نزدیک مومن کا دل اس پیالے کی طرح چمکدار ہے، اور اس کے دل میں ایمان شہد سے زیادہ شیریں ہے، لیکن اس ایمان کو موت تک با حفاظت لے جانا بال سے زیادہ باریک ہے۔

حضرت عمرِفاروقؓ فرمانے لگے کہ

 حکومت اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے اور حکمرانی شہد سے زیادہ شیریں ہے لیکن حکومت میں عدل وانصاف کرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔

حضرت عثمانِ غنیؓ فرمانے لگے کہ

 میرے نزدیک علمِ دِین اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے، اور علمِ دِین سیکھنا شہد سے زیادہ میٹھا ہے لیکن اس پر عمل کرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔

حضرت علیؓ نے فرمایا

ایک مہمان اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے اور اس کی مہمان نوازی شہد سے زیادہ شیریں  اور ان کو خوش کرنا بال زیادہ باریک ہے۔

حضرتِ فاطِمہؓ فرمانے لگیں کہ

 عورت کے حق میں حیا اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے۔ اور اس کے چہرے پر پردہ شہد سے زیادہ میٹھا ہے اور غیر مرد کی اس پر نِگاہ نہ پڑے یہ بال سے بھی زیادہ باریک ہے ۔

کیا خوب ہی محفل تھی، جب خلفائے راشدین اپنی رائے کا اظہار کرچکے توآپﷺ کی طرف متوجہ ہوئے۔

ادھر سرکار دو عالم کے لبِ مُبارک  ہلے تو زبانِ نبوت سے یہ الفاظ مبارک نکلے کہ

معرفت اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے اور معرفتِ الٰہی کا حاصل ہونا اس شہد سے زیادہ میٹھا ہے، اور معرفتِ الٰہی کے بعد اس پر عمل کرنا، بال سے زیادہ باریک ہے۔

ادھر زمین پر یہ مبارک محفل سجی تھی ادھر رب ذوالجلال سے جبرائیل ؑ  بھی اجازت لے کر آپہنچے اور فرمانے لگے

میرے نزدیک راہِ خُدا   اس چمکدار پیالے  سے زیادہ روشن ہے اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنا اور اپنا مال و اپنی جان قربان کرنا شہد سے زیادہ شیریں اور اس پر استقامت بال سے زیادہ باریک ہے۔

جب زمین پر سجی اس محفل میں سب اپنی رائے کا اظہار  کرچکے تو جبریل امین فرمانے لگے کہ یا رسول اللّٰہ ﷺ
،اللّٰہ تبارک وتعالیٰ بھی کچھ کہنا چاہتے ہیں

فرمایا کہ جنت اس پیالے سے زیادہ چمکدار ہے اور جنت کی نعمتیں اس شہد سے زیادہ شیریں ہیں، لیکن جنت تک پہنچنے کے لیے پُلِ صِراط سے گزرنا بال سے زیادہ باریک ہے۔

بلاشبہ یہ مجلس بھی مبارک اور ہر ایک کی گفتگو بھی مبارک اس مجلس میں جہاں آقا نامدارﷺ تھے وہیں صحابہ بھی تھے، آپ ﷺ کی یہ مجلس اور اس میں ہونے والی گفتگو ہم سب کیلیے مشعلِ راہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *